مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ 26 اکتوبر کو صہیونی حکومت کی جانب سے ایرانی حاکمیت کی پامالی کے بعد سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔
اجلاس کے دوران رکن ممالک نے امریکہ سمیت صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اجلاس کے آغاز میں الجزائر کے نمائندے نے کہا کہ حقیقی معنوں میں صلح قائم کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی حاکمیت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج مشرق وسطی میں جنگ کا سامنا ہے جس کا اثر عالمی امن پر بھی پڑسکتا ہے۔ سلامتی کونسل کے اراکین غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کریں۔
چین کے نمائندے نے اس موقع پر کہا کہ بیجنگ خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے ہر اقدام کا مخالف ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداد کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ تمام فریق جنگ بندی کے لئے اقدامات کریں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روس کے نمائندے نے کہا کہ ایران پر حملے میں امریکہ نے اسرائیل کو انٹیلی جنس اطلاعات فراہم کیں۔
انہوں نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے صہیونی حکومت کو ایران کے بارے میں معلومات فراہم کرکے بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا ہے۔
امریکی نمائندے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران پر حملے میں امریکہ شامل نہیں ہے۔ اسرائیل نے سویلین تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بجائے فوجی مراکز پر حملہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ